ظفر خان وزیر
جنوبی وزیرستان لوئر میں جنگلات کی دیکھ بھال کرنے (انکلوژرز) نگہبانوں نے گزشتہ ایک سال سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف اعظم ورسک میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اعظم ورسک بازار میں احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرنے والے زاہد نور وزیر، طارق وزیر اور حیات وزیر ودیگر نے سیکرٹری محکمہ جنگلات خیبر پختونخوا اور ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر (ڈی ایف او) جنوبی وزیرستان سے مطالبہ کیا کہ ہماری بند تنخواہیں فوری طور پر جاری کرنے کے احکامات جاری کئے جائیں۔
مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر انکے تنخواہیں ریلیز کرنے کے مطالبات درج تھے۔
انکلوژرز / نگہبانوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہماری تنخواہیں جلد ریلیز نہ ہوئیں، تو ہم پولیو سے بائیکاٹ کرنے کے ساتھ فارسٹ آفس کے سامنے دھرنا دینگے۔
انہوں نے کہا کہ اگر یہاں ہمارا مسئلہ حل نہ ہوا تو ہم پشاور میں متعلقہ حکام کے آفس کے سامنےبھی دھرنا دینگے، دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ہماری تنخواہیں ریلیز نہ ہوجائیں۔
ڈسٹرکٹ فارسٹ آفیسر ذیشان نے بتایا کہ انہوں نے بھی بند تنخواہیں ریلیز کرنے کے حوالے سے اعلیٰ حکام کو ایک مراسلہ بھیجا ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ گزشتہ نو دس ماہ سے 10-BTTP کے تحت فنڈز کا کوئی اجراء نہیں ہوا ہے لہذا فوری طور پر ان کی تنخواہیں جاری کئے جائیں۔