لکی مروت میں شادی پر ولیمے کی بجائے غربا میں راشن تقسیم

خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے ایک خاندان نے اپنے بچوں کی شادی کے کھانوں پر لاکھوں روپے خرچ کرنے کے بجائے گاؤں کے غریب، مسکین اور مستحق افراد میں راشن تقسیم کیا.

تحصیل سرائے نورنگ میں دو بھائیوں وقاص خان اور شمعون خان کی شادی ہوئی مگر یہ تقریب انتہائی سادگی سے منائی گئی۔

دلہوں کے چچا اور تحصیل چیئرمین عزیراللہ نے بتایا کہ ہم نے پیر کے دن 600 نادار اور مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کیا۔ یہ فوڈ پیکج 6500 روپے کا تیار کیا گیا تھا جس میں آٹا، گھی، چاول، چینی اور دال شامل تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے وہ اشیا شامل کیں جو ہر گھر کی ضرورت ہیں۔

عزیراللہ کے مطابق ولیمے پر 20 لاکھ روپے سے زیادہ خرچہ آتا ہے، ہم نے سوچا کیوں نہ یہ پیسے کسی ایسی جگہ لگائے جائیں جس سے لوگوں کو فائدہ ہو۔

انہوں نے بتایا کہ مہنگائی سے لوگ پریشان ہیں اس لیے گاؤں کے ان افراد کو راشن دیا جو دو وقت کی روٹی کمانے سے قاصر ہیں۔’ولیمے پر لوگ کھانا کھا کر چلے جاتے ہیں اور زیادہ تر کھانا ضائع ہو جاتا ہے، اس لیے یہ بہتر تھا کہ راشن تقسیم کرتے۔‘

تحصیل چیئرمین عزیزاللہ کے مطابق پہلے گھر والوں کو راضی کیا کیونکہ شادی بیاہ پر فضول خرچی کرنا رواج بن چکا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں باقی صاحب ثروت افراد بھی اس اقدام کی پیروی کریں۔

سرائے نورنگ کے غربا میں راشن بانٹنے کے لیے ڈپٹی کمشنر لکی مروت عبدالہادی کو بھی مدعو کیا گیا جنہوں نے اپنے ہاتھوں سے راشن تقسیم کیا۔

ڈپٹی کمشنر نے اس انوکھے اقدام کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اپنی خوشیوں میں ایسے نادار لوگوں کو شامل کرنا ہم سب پر فرض ہے۔

مقامی شہری نعمت اللہ خان نے بتایا کہ وہ یومیہ اجرت پر کام کرنے والے مزدور ہیں۔ کبھی کام ملتا ہے تو کبھی خالی ہاتھ گھر لوٹنا پڑتا ہے۔’گزشتہ دو دنوں سے گھر کے راشن کا سوچ کر پریشان تھا۔ اللہ کا شکر ہے کہ مجھے کچھ دنوں کے لیے راشن مل گیا۔

محنت کش نعمت اللہ خان کے مطابق فراہم کردہ راشن سے ان کے 15 سے 20 دن آرام سے نکل جائیں گے۔

یہ سٹوری خبررساں ادارے اردو نیوز کی ویب سائیٹ سے لی گئی ہے ۔ویب سائیٹ لنک نیچے دیا گیا ہے۔
https://www.urdunews.com