شمالی وزیرستان کےعلاقے سپن وام میں طلباء اور ان کے والدین نے سکولوں میں کمی اورغیر حاضری کے خلاف احتجاج کیا ہے۔
طلبا ءاور علاقہ مکینوں نے محکمہ تعلیم اور انتظامیہ سے مسائل حل کرنے کا مطالبہ کیا۔
علاقے کے ایک رہائشی لیاقت وزیر نے غیرملکی نشریاتی ادارے مشال ریڈیو کو بتایا کہ ہم نے باربار احتجاج کیا اور ڈسڑکٹ ایجوکیشن آفیسر سے ملاقاتیں کی لیکن پھر بھی کئی اساتذہ سکولوں میں حاٍضری نہیں کرتے جس سے بچوں کی تعلیم متاثر ہوتی ہے.
انہوں نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی طرف سے آنے والی ٹیم نے بتایا کہ 50 سے 55 سےایسے اساتذہ ہیں جن کی ڈیوٹی سپین وام میں ہیں لیکن وہ حاضری نہیں کرتے ہیں.
احتجاج میں شریک متعدد طلباء نے بتایا کہ وہ اسکول جاتے ہیں لیکن ان کے اساتذہ حاضری نہیں کرتے ہیں اور وہ سارا دن کھیل کود میں گزارتے ہیں۔
اسپن وام مڈل سکول کے پانچویں جماعت کے طالب علم حکمت اللہ نے کہاکہ ہمیں قلم چاہیے، ہمیں روشنی چاہیے، ہم اندھیرے کی طرف جا رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے سکولز فعال ہوں .
محکمہ تعلیم کے ضلعی سربراہ محب اللہ داوڑ نےغیرملکی نشریاتی ادارے مشال ریڈیو سے گفتگو میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے کو تسلیم کیا تاہم کہا کہ نئی تقرریوں کے ساتھ وہ ان اساتذہ کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں جو غیر حاضر رہتے ہیں۔
انہوں نے بچوں کے وقت کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم غیر حاضری ہونے والے اساتذہ کی تنخواہیں کاٹ رہے ہیں ۔
شمالی وزیرستان کے ڈپٹی کمشنر ریحان گل خٹک نےمیڈیا کو بتایا کہ انہوں نے محکمہ تعلیم کے حکام کو اسپن وام میں اسکولوں کو مکمل طور پرفعال کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں طلباء، ان کے اہل خانہ اور سماجی کارکنان پہلے ہی سہولیات کی کمی، اساتذہ کی کمی اور ان کی غیر حاضری کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کر چکے ہیں۔