شمالی وزیرستان :زنانہ ایجوکیشن آفس میں اختیارات کی جنگ، ڈپٹی کمشنر نے معاملہ حل کردیا

شمالی وزیرستان کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفس (زنانہ) میں اس وقت غیر معمولی صورتحال پیدا ہوگئی جب سابقہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر انیقہ ہما مبینہ طور پر زبانی احکامات کے تحت دفتر واپس پہنچ گئیں اور اپنے سابقہ عہدے پر دوبارہ بیٹھنے کی کوشش کی۔

ذرائع کے مطابق انیقہ ہما کا دعویٰ تھا کہ ان کا تبادلہ منسوخ کر دیا گیا ہے اور انہیں زبانی طور پر ہدایت دی گئی ہے کہ وہ دوبارہ ڈی ای او زنانہ کے فرائض سنبھالیں۔

اس اچانک پیش رفت پر موجودہ ڈی ای او حلیمہ سعدیہ نے معاملے کو سنجیدہ لیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر یوسف کریم کنڈی کو ایک تحریری رپورٹ بھیج دی، جس میں تمام تفصیلات درج کی گئیں۔

ڈپٹی کمشنر نے اس صورت حال کا نوٹس لیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ کسی بھی افسر کو زبانی احکامات کی بنیاد پر دفتر سنبھالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ان کا کہنا تھا کہ سابقہ افسر کو واضح کر دیا گیا ہے کہ اگر ان کے پاس ٹرانسفر منسوخی کا باضابطہ نوٹیفکیشن موجود ہے تو وہ پیش کریں، بصورت دیگر دفتر کے ماحول کو خراب کرنے سے گریز کریں۔

ڈپٹی کمشنر یوسف کریم کنڈی کے مطابق معاملے کو فوری طور پر نمٹا دیا گیا ہے اور ضلعی انتظامیہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں