مفتی منیر شاکر کے قتل میں ملوث گروہ گرفتار

خیبرپختونخوا کے محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے ایک بڑی کارروائی میں اُس گروہ کو گرفتار کرلیا ہے جو مفتی منیر شاکر کے قتل میں ملوث تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق مفتی منیر شاکر کے قتل کا معمہ حل ہوگیا ہے اور اس واردات میں شامل دہشتگردوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے.
یہ بھی پڑھیں:مولانا خان زیب کون تھے؟

حکام کا کہنا ہے کہ یہ گروہ پشاور میں دہشتگردی کی 18 کارروائیوں میں ملوث رہا ہے، جن میں ڈی ایس پی سردار حسین خان سمیت 14 پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ شامل ہے۔

مزید بتایا گیا کہ گرفتار افراد کی نشاندہی پر اہم مقامات پر ممکنہ حملے ناکام بنا دیے گئے اور بھاری مقدار میں اسلحہ و بارودی مواد بھی برآمد کر لیا گیا۔

سی ٹی ڈی نے انکشاف کیا کہ یہ گروہ علما کرام کو نشانہ بنانے میں سرگرم تھا اور اس کا تعلق داعش خراسان نیٹ ورک سے تھا، جس کا اب خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پشاور بم دھماکے میں جاں بحق مفتی منیر شاکر کون تھے

حکام کے مطابق 11 مئی کو پشاور میں ہونے والے خودکش حملے کے ذمہ دار بھی اسی گروہ سے تعلق رکھتے تھے۔ مختلف حملوں میں برآمد ہونے والے اسلحے کے تجزیے سے واضح ہوا کہ سب ایک ہی نیٹ ورک سے جڑے ہوئے تھے۔

واضح رہے کہ مفتی منیر شاکر رواں سال 15 مارچ کو پشاور کے تھانہ ارمڑ کی حدوود میں ایک بم دھماکہ کے نتیجے میں جاں بحق ہوگئےتھے.

اپنا تبصرہ بھیجیں