خیبرپختونخوا میں‌بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے 17 افراد جاں بحق

خیبرپختونخوا میں‌بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 17 افراد جاں‌بحق جبکہ 23 زخمی ہوگئے ہیں.

سعودی خبررساں ادارے اردو نیوز کےمطابق پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(پی ڈی ایم اے) نے کہا ہےکہ صوبے بھر میں 13 گھروں کو جزوی جبکہ21 کو مکمل نقصان پہنچا ہے۔ متاثرہ اضلاع میں امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سےجاری رپورٹ کے مطابق صوبہ خیبرپختونخوا میں بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں گزشتہ دو روز کے دوران 17 افراد جاں‌بحق جبکہ 23 زخمی ہوئے ہیں۔

ڈی جی پی ڈی ایم اے محمد قیصر خان کا کہنا ہے کہ برفباری اور لینڈسلائیڈنگ سے بند سڑکوں کو کھلولنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں جبکہ مالم جبہ میں شدید برفباری سے محصور 6 سیاحوں کو ریسکیوکر لیا گیا ہے۔

باجوڑ میں مختلف مقامات پر مکانوں کی چھتیں گرنے سے 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

تحصیل ماموند کے علاقے غاخی میں بارشوں سے مکان کی چھت گرنے سے تین بچے جان بحق ہوگئے۔ تح

صیل ارنگ باڈو میں مکان کی چھت گرنے سے دو بچے جان بحق جبکہ دو خواتین زخمی ہوگئی۔ تحصیل ماموند کے علاقے موخہ میں مکان کی چھت گرنے سے ایک بچی زخمی ہوگئی جبکہ ہیڈ کوارٹر خار میں مکان کی چھت گرنے سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔

نو منتخب ایم پی اے ڈاکٹر حمید الرحمان نے واقعات پر گہرے افسوس کا اظہار کیا اور تحصیلدار کے قیادت میں امدادی ٹیمیں جائے وقوعہ کے طرف روانہ کردی۔

ڈاکٹر حمید نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے جاں بحق افراد کے ورثاء کو تین تین لاکھ روپے فی کس امداد دیا جائیگا جبکہ سابقہ ایم پی اے سراج الدین خان نے بھی ایک لاکھ روپے تعاون کا اعلان کیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے ضلع بھر میں بارشوں سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے باقاعدہ کمیٹیاں تشکیل دی ہے۔

اپر دیر کے لواری , تھل کمراٹ , ڈوگ درہ , اپر براول سمیت بالائی علاقوں میں تین سے چار فٹ کے طوفانی و شدید برفباری کے باعث سڑکوں کی بندش اور بجلی منقطع ہونے سے نظام زندگی مفلوج ہوگئی اور لوگ گھروں میں رہنے پر مجبور ہوگئے۔

دوسری جانب لواری ٹنل سڑک پر چار فٹ سے زائد برف پڑنے سے چترال اور دیر کے درمیان ٹریفک مکمل طور پر بند ہوگیا ہے۔

ضلعی انتظامیہ نے برفباری تھم جانے اور سڑک سے برف ہٹانے تک مسافروں,سیاحوں سے سفر نہ کرنے کی ہدایت کردی تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ حادثات سے بچا جاسکے۔

ضلع کے مختلف علاقوں میں بجلی منقطع ہونے سے بھی شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہورہا ہے تاہم ضلعی انتظامیہ نے پہلے ہی اپردیر میں ہفتے کے دن تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ادھر ڈوگ درہ کے علاقوں شاٹ کس, ڈوگ بالا, ببوزو , بدرکنی, پناہ غار و دیگر میں تین فٹ سے زائد برفباری لوگ گھروں میں محصور ہوگئے ہیں۔

رابطہ سڑکیں مکمل بند ہونے سے مقامی لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ شرینگل سے پاتراک سڑک پر ٹریفک جزوی بحال ہے تاہم پاتراک سے تھل کمراٹ بھی شدید برفباری سے سڑکیں اور ٹریفک بند ہے۔

اسی طرح براول سے اپر براول کے علاقے بین درہ, شینگاڑہ و دیگر میں بھی رابطہ سڑکوں کی بندش سے لوگوں کو آمد ورفت میں مشکلات کا سامنا ہے جبکہ یونین کونسل ڈوگدرہ کے مین سڑک درمدالہ سے لیکر ببوزو تک رابطہ سڑکیں کیلوٹ, ملوکخوڑ, سونا, بدرکنی سمیت گوالدی کا مین سڑک, شہور,گریال کے رابطہ سڑکیں بھی بند ہے۔