خانزیب محسود
پاکستان میں سال 2023 میں بارودی سرنگوں کے 120واقعات میں34افراد جاںبحق ہوئے جبکہ 86زخمی ہوئے ہیں۔
بارودی سرنگوں پر پابندی کےلئے سرگرم تنظیم سسٹین ایبل پیس اینڈڈویلپمنٹ ارگنائزیشن (سپیڈو) نےاسلام آباد کے نجی ہوٹل میں سالانہ لینڈ مائن مانیٹر رپورٹ 2023جاری کی ۔
رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں بارودی سرنگوں کے سب سے زیادہ 77 حادثات بلوچستان میں رپورٹ ہوئے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 24 ،پنجاب میں 5 اور سندھ میں 14حادثات رونما ہوئے ہیں۔
اعداد وشمار کے مطابق بارودی سرنگ کے حادثات میں33بچے جابحق جبکہ 81زخمی ہوئے ہیں ۔ حادثات میں 3خواتین جاںبحق جبکہ 3زخمی ہوئی ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق بارودی سرنگ کے حادثات میں 19سیکیورٹی اہلکار جاںبحق جبکہ 22زخمی ہوئے ہیں۔
سپیڈو کے سربراہ رضاشاہ نے نیوز کلاؤڈ کو بتایا کہ پاکستان کے سابقہ قبائلی اضلاع اور بلوچستان میں بارودی سرنگ کے حادثات سب سے زیادہ نمودار ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہابارودی سرنگوں کی صفائی بہت مشکل ہےیہی وجہ ہے بارودی سرنگوں کی صفائی کے دوران37 سیکیورٹی اہلکار ان کا نشانہ بن چکے ہیں۔
سربراہ سپیڈو نے بتایا کہ حکومت نے بہت سارے علاقوں سے بارود ی سرنگوں کا صفایا کردیا ہے اور حکام نے بتایا کہ 65 فیصد علاقوں کو کلیئر کیا گیا ہے جبکہ 35 کو کلیئر کرنے پر کام جاری ہے ۔
رضاشاہ نے کہاکہ جن علاقوں میں بارودی سرنگوں کے حادثات رونما ہورہے ہیں وہاں بہت غربت ہے ،لوگوں کے پاس کھا نے کو کچھ نہیں اور ایسی صورتحال میں اگر کوئی معزور بن جائے تو وہ خاندان کےلئے بوجھ بن جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ لینڈ مائنز کے شکار افراد کےلئے جسمانی ، معاشرتی اور معاشرتی بحالی کےلئے ایک جامعہ پلان کی ضرورت ہے تاکہ ان کو کارآمدشہری بنایا جاسکے اور وہ نہ صرف اپنے خاندان بلکہ اپنے علاقے کےلئے مفید شہری بن سکیں۔
قبل ازیں رپورٹ جاری کرنے کی تقریب میں ہلال احمر پاکستان خیبرپختونخواہ کے چیئرمین ملک حبیب اورکزئی،بریگیڈیئر ریٹائرڈ محمد اسلم اور بریگیڈیئر ریٹائرڈ آفندی سمیت دیگر شرکاء نے سپیڈو کی کارکردگی کی تعریف کی ۔
ملک حبیب اورکزئی کا کہنا تھاکہ قبائلی اضلا ع میں ابھی بھی بم پھٹ رہے ہیں اور مصوم بچے ان کا شکار ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حلال احمر خیبرپختونخوا نے کھلونا بم کے حوالے سے سوات میں کافی کام کیا ہے اور اس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ہم مسجدوں حجروں اور سکولوں میں اگاہی مہم چلا رہے ہیں۔
چیئرمین ہلال احمر خیبرپختواہ کا کہنا تھا کہ ہم قبائلی علاقوں میں لینڈ مائنز سے متعلق اگاہی پروگراموں میں سپیڈو کے ساتھ ہر قسم کا تعاؤن کرنے کےلئے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ پچھلے سال دسمبر میں بھی رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق پاکستان میں سال 2022 میں بارودی سرنگوں کے 118واقعات میں37افراد جاںبحق ہوئے جبکہ 81زخمی ہوئے تھے۔